زندگی
گاڑی پھر چلتے چلتے گرم ہونے لگی۔
زندگی کی گاڑی چلتے چلتے اپنے پٹے سے اتر جائے تو سورج کی تمام تمازت حدت بن کر مزاجوں میں اتر آتی ہے۔ دماغ بھاپ بن کر بھک سے اڑ جاتا ہے اور دھواں آنکھوں میں بھر کر دل کی لٹیا ڈبو دینے پر قادر۔۔۔
اوس چاٹے پیاس کہاں بجھتی ہے؟