آن لائن اردو لغت مفصل تلاش کے ساتھ
https://www.urdulughat.pk/Post/bajan-de-bajantri
اگر مردوں کی بنائ دنیا کو درست کرنا ہے اور عورتوں کو ان کا اصل حق دینا ہے تو سب سے پہلے زبان اور زبان درازی درست فرمائ جائے۔
فیروز اللغات سمیت اب تو اردو کی ہر لغت بھی درست کرنا پڑے گی۔
خواتین کی بے حرمتی کرتے سارے محاورے، ضرب الامثال، روزمرہ، کہاوتیں کان پکڑ پکڑ کر نکالنے ہوں گے یا نگوڑی مرد جاتی پر تھوپ دینے ہوں گے۔
بسم اللہ پڑھ کر "آ بوا لڑیں" کی بجائے "آ چاچا لڑیں"سے شروع ہو کر "گنجا کیا نہائے گا، کیا نچوڑے گا" سمیت "ییلاق" تلک سارے محاوروں کی ٹانگیں توڑ توڑ کر سیدھی کرنی پڑیں گی۔
اب بارا من کا دھوبی، اپنے کتے سمیت گھر کا رہے گا نہ گھاٹ کا۔۔۔
بی عاقلہ کی جگہ میاں عاقل اپنی تشریف شریف کے ٹوکرے سمیت سب کاموں میں داخل ہوں گے تو "جنانیوں" کو لگ پتہ جائے گا۔
پڑوسن کی جگہ پڑوسی کو کہا جائے گا کہ "آو پڑوسی لڑیں"۔ کئ ازلی کنواروں کی تو جان پر بن جائے گی کہ اتنے میٹھے شبد سن کر "تیرے منہ میں گھی شکر" کہتے پیاری پڑوسن کا منہ چوم لیں گے۔
اردو کی تہذبی تاریخی مشترکہ زبانوں عربی فارسی کی چولیں بھی ہلا کر سیدھی کرنی ہوں گی۔ ابلا ناری سی سنسکرت کو بھی چھیڑنا پڑے گا بلکہ پنگھٹ پر اب نند لال کا حال و گلال کا بھاو بنا تاو پوچھا جائے گا۔
"آپ ہی بی بی آپ ہی باندی" کی جگہ"آپ ہی بندہ، آپ ہی گندہ" کہہ دینا بھلے درست سہی مگر "آو پڑوسن گھر کا بھی لے جاو" کی جگہ" آو پڑوسی، گھر کی بھی لے جاو"۔۔۔۔ کہہ دینے میں تو خطرہ ہی خطرہ بھرا ہے کہ پڑوسی نامعقول چغد ہو تو جورو کی جگہ سائیکل لے کر ہی چمپت ہو جاوے۔
اصل سوال تو یہ ہے کہ "اب ستونتی ہو کر بیٹھی، لوٹ کر سنسار" کو موئے مردووں پر کیسے لاحق کیا جائے گا کہ نگوڑے چتوڑ گڑھ کا قلعہ فتح ہوتے ہی پیر پسار کر پڑ رہنے کے عادی ہیں۔ ابر کو دیکھ کر گھڑے پھوڑ دینے والے پھوہڑ رادھے مردوں کے ناچنے کے لیے نو من تیل بھی کم پڑ جائے گا۔
اب تو کنجڑے کو بھی اپنے بیر خود کھٹے بتلانا پڑیں گے اور اپنی ران کھول کر آپ ہی لاجوں مرنا ہو گا۔
ہاں البتہ غرض پڑے پر گدھی کو ماں بنانا کچھ اچھا نہیں لگتا۔
اپنی اولاد اور دوسرے کا خاوند اچھے لگنے کو بھی جانے دیں کہ وہ تو یونہی لگتے بھی ہیں۔
"اپنے منہ دھنا بائ" کی جگہ "اپنے منہ میاں مٹھو" تو خیر سے موجود ہے ہی، لہذا یہاں تردد و تردید بلکہ "تر دید" کی ضرورت نہیں ہے۔
اپنے بچوں کو ایسا ماروں کہ پڑوسی کی چھاتی پھٹے بھی نہایت فضول ہے کہ موئے مردوں کی تو کوئ اور شے ہی پھٹتی ہے۔
اپنے پوت کنوارے پھریں، پڑوسی کے گھر پھیرے کہنے سے بھی نگوڑی پڑوسن کے چال چلن پر حرف آتا ہے۔۔۔اتر جاو کے دکھن، وہی کرم کے لچھن۔
"اتنے کی بڑھیا نہیں جتنے کا لہنگا پھٹ گیا" کو بھی تبدیل نہیں کیا جا سکتا کہ لہنگے میں بڈھا گھسیڑا تو جانے نجانے کس انجانے اخبار میں خبر چھپ جانی ہے؟
"دمڑی کی بڑھیا، ٹکہ سر منڈائ" میں البتہ بڈھا کھپ سکتا ہے مگر بڈھے کے بال ہی نہ ہوئے تو؟؟؟
"اندھی کے خاوند کو بناو سنگھار کی کیا ضرورت" بھی چلے گا۔۔۔ چلے کیا بلکہ بگٹٹ بھاگے گا۔۔۔ دوڑے گا۔
ایک مچھلی جو سارے جل کو گندا کرتی تھی اب اسے بھی کچھ نہیں کہا جائے گا وگرنہ وہ بھی سلوگن لیے جلوس نکالتی پھرے گی۔ سچ مچ بڑا نازک زمانہ آ گیا ہے، اب تو شیر اور بکری کو بھی ایک گھاٹ پانی پلا کر ایک کھاٹ سلایا نہیں جا سکتا۔
کس "مائ کے لال" میں ہمت ہے کہ "بتھوے کا ساگ کن ساگوں میں، خلیا ساس کن ساسوں میں" کو چھیڑ کر سسرے سے اپنی پیٹھ دھنکوائے۔۔۔ بخشو میاں بلے، چوہا لنڈورا ہی بھلا۔
ہاں ذرا سا بڈھی گھوڑی کی جگہ بڈھے گھوڑے کو لال لگام پہنا دیں تو "پھر میری چال دیکھنا"۔ اب تو بکرے کی خیر بھی اس کا سالا باپ روزے رکھ رکھ کر منائے گا۔ اور تو اور مینگنوں بھرا دودھ بھی وہی دے۔۔۔بکرے کی تین ہی ٹانگیں؟
آج سے دودھ کی رکھوالی بھی بلا بیٹھے گا اور چیچھڑوں کے خواب بھی وہی دیکھے گا اور شیر کا ماما بھی وہی بنے گا۔ ہاں!
بچوں کو بن روئے باپ بھی فیڈر نہیں پلائے گا۔ گریبن کا بھڑوا سب کا بھیا کہلائے گا۔ بین بھی بھینسے کے آگے بجانی ہو گی، ٹکے کے مرغے پر چھ ٹکے محصول لگے گا اور تو اور نگوڑے مردوں کو ہی چھ مہینے ممیا کر ایک بچہ بیانا ہو گا۔
حور کی جگہ غلام کے پہلو میں لنگور ہو گا کہ یہ ماموں جی کا گھر نہیں۔ رادھا کی جگہ شیام کو یاد کیا جائے گا۔ یہ سلسلہ تو رانڈ کے چرخے کی طرح چلے گا کہ راجے کو رانی پیاری اور اندھے کو کانی پیاری۔۔صرف "لاڈ کا نام بھنبھاڑ خاتون" کی جگہ "پیارے لعل" رکھنا ہو گا۔
باجن دے باجنتری، سوئ پڑی نہ چھیڑ
Your email address will not be published. Required fields are marked *
3 Comment
Fletch Skinner
Cuppa the bee's knees the full monty bloke cockup pear shaped bubble and squeak lavatory naff, chip shop bodge burke do one have.!
ReplyHans Down
Dropped a clanger up the kyver easy peasy vagabond victoria sponge Charles tinkety tonk old fruit argy.!
ReplyHans Down
Dropped a clanger up the kyver easy peasy vagabond victoria sponge Charles tinkety tonk old fruit argy.!
ReplyChauffina Carr
Cuppa the bee's knees the full monty bloke cockup pear shaped bubble and squeak lavatory naff, chip shop bodge burke do one have.!
Reply